شیخُ الاؤلیاء حضرت خواجہ صوفی محمد عنائیت حسن شاہ قُدس اللہ سِرہُ العزیز .
ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِ ﺍﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِ ﺍلرَّﺣِﻴْﻢ
الصلوٰۃُ والسلامُ علیکَ یا سیدی یا رسول اللہﷺ️
الصلوٰۃُ والسلامُ علیکَ یا سیدی یا حبیب اللہﷺ️
الصلوٰۃ والسلام علیک یا خاتم النبیینﷺ
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
مختصر سیرت پاک ہمارے پڑدادا پیرُومُرشد سے متعلق , شیخُ الاؤلیاء حضرت خواجہ صوفی محمد عنائیت حسن شاہ قُدس اللہ سِرہُ العزیز .
آپ 22 محرم کو 1302ھ میں بھینسوڑی شریف ، ضلع رام پور ، اتر پردیش ، ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ آپ صرف 2 سال ہی کے تھے جب آپ کے والدِ گرامی رحلت فرما گئے ۔ تو آپ کی پرورش آپ کے بڑے بھائی نے کی ، جو بعد میں آپ کے روحانی رہنما (پیرُومُرشد ) ، شہنشاہ حضرت خواجہ صوفی محمد نبی رضا شاہ قدس اللہ سِرہُ العزیز بھی بنے۔
آپ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے "چندا میاں" کے نام سے مشہور تھے لہذا مقامی لوگوں نے ان کا موازنہ چاند سے کیا تھا۔ یہ خوبصورتی آپ کو جسمانی ظہور ، تقویٰ اور صفائی سے حاصل ہوئی ہے۔
آپ ایک بہت بڑے عالم دین بھی تھے اور انہوں نے روحانی علم کے حصول کے لئے کئی کتابیں بھی لکھیں۔ آپ کی تصانیف میں ایک مشہور کتاب اعجازِ جہانگیری بھی ہے ، جو شہنشاہ حضرت خواجہ صوفی محمد نبی رضا شاہ قدس اللہ سِرہُ کی مقدس زندگی کے بارے میں ہے۔
شہنشاہ حضرت خواجہ صوفی محمد نبی رضا شاہ قدس اللہ سِرہُ کے پردہ (رحلت) کے بعد ، حضرت خواجہ صوفی محمد عنائیت حسن شاہ قدس اللہ سرہُ العزیز بنگلہ دیش میں دربار میرزاخیل شریف تشریف لے گئے اور سلسلۂ جہانگیریہ کے عظیم الشان شیخ ، شاہ جہانگیر (دوم) فخر العارفین حضرت مولانا عبدالحئی قدس اللہ سرہُ العزیز سے ملاقات کی۔ وہاں یہ بات بالکل واضح ہوگئی کہ آپ حضرت خواجہ صوفی محمد عنائیت حسن شاہ قدس اللہ سرہُ العزیز آپ کے روحانی رہنما (پیرُومرشد) کے سجادہ نشین (روحانی جانشین) ہوں گے۔ وہ ہندوستان واپس آئے اور بڑے جوش و جذبے اور لگن کے ساتھ انسانیت کی خدمت کی۔
حضرت خواجہ صوفی محمد عنائیت حسن شاہ قدس اللہ سرہُ العزیز کا ہمارے بڑے بزرگ دادا حضور پیرُو مُرشد ، حضرت خواجہ صوفی محمد حسن شاہ قدس اللہ سِرہُ کے ساتھ ایک خاص رشتہ تھا۔ آپ دونوں نے اللہ سبحانہُ تعالی کے دینِ حق کی تبلیغ اور سلسلہ کو پھیلانے کے لیئے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں ایک ساتھ کئی سفر کیئے۔ یہ بات بخوبی معلوم تھی کہ وہ جہاں بھی جاتے تھے ، وہاں لنگر (کھانے کی تقسیم) ، میلادالنبیﷺ اور محفلِ سماع بھی سننا پسند فرماتے .
حضرت خواجہ صوفی محمد عنائیت حسن شاہ قدس اللہ سرہُ العزیز سن 1360 ھ (1941) میں مورخہ 4 شوال بروز ہفتہ (رحلت فرمائی) پردۂ حق میں پردہ نشیں ہوئے۔ آپ کا مقام (مزار شریف ) بھینسوری شریف ، رام پور ، اترپردیش ، ہندوستان میں ہے۔
آفتابِ دینِ ملت شاہ محمد عنائیت حسن ،
مہتابُ صبرُ تسلیم ورضا کی واسطے
سلسلۂ عالیہ خوشحالیہ !!
عنایت حسن شاہ جہانگیری ابوالعلائ قدس سرہ ۔ نام مبارک ۔محمد عنایت حسن ۔لقب۔شیخ الاولیاء و سلطان العاشقین ۔عرفیت ۔چندا میاں ۔ ولادت پاک۔22 محرم 1302 ہجری ۔مرشد نگر بھینسوڑی شریف ضلع رامپور یوپی انڈیا ۔ مرید ۔آپ اپنے برادر اکبر حضور قطب العارفین حضرت خواجہ محمد نبی رضا شاہ جہانگیری قدس سرہ (مزار پاک اسلامیہ قبرستان لکھنو )سے مرید ہوئے۔اور آپ کے خلیفہ و سجادہ نشین بھی آپ ہی ہوئے۔ آپ حضور قطب العارفین خواجہ محمد نبی رضا شاہ دادا میاں سے 1339 ہجری میں مرید ہوئے ۔اور خلیفہ اعظم وسجادہ نشین بھی۔آپ نے سلسلئہ عالیہ جہانگیریہ رضائیہ کو دور دور تک پھیلایا۔اور تاحیات سلسلئہ عالیہ کی خدمت میں مصروف رہے۔لاکھوں افراد کو سلسلئہ عالیہ میں داخل فرمایا اور چند حضرات کو خلافت و اجازت سے سرفراز فرمایا ۔جن میں خصوصی طور پر حضور سلطان الاولیاء حضرت خواجہ صوفی محمد حسن شاہ جہانگیری ابوالعلائ قدس سرہ بھینسوڑی شریف رامپور یوپی انڈیا سرفہرست ہیں ۔حضور سلطان الاولیاء اور آپ کے خلفاء کے ذریعہ سلسلئہ عالیہ کی کافی اشاعت ہوئی۔آج الحمداللہ کروڑوں افراد سلسلئہ عالیہ کے وابستگان میں شامل۔ہیں ۔اور بے شمار خلفاء سلسلئہ عالیہ کی خدمت میں مشغول ہیں ۔ سلسلئہ عالیہ جہانگیریہ ۔سلسلئہ قادریہ چشتیہ سہروردیہ نقش بندیہ ابوالعلائیہ کی شاخ ہے۔ آپ بے شمار خوبیوں کے ساتھ عالم ربانی اور عارف کامل تھے۔آپ نے دین کی خدمت کی خاطر کتابیں بھی تصنیف فرمائیں ۔آپ کی تصانیف میں ۔اعجاز جہانگیری ۔نامی کتاب بہت مقبول ہے جو اپنے موضوع پر بہت مفید ہے۔ عوام الناس کے علاوہ آپ کے خاندان کےافراد اور آپ کی زوجہ محترمہ بھی آپ کے مریدوں میں شامل ہیں ۔ آپ کا وصال مبارک ۔بعمر 58 سال 4 شوال المکرم 1360 ہجری بروز یکشنبہ بمقام بھینسوڑی شریف رامپور یوپی میں ہوا۔اور مزار اقدس بھی وہیں ہے۔ عرس مبارک ۔ہرسال 2/تا 5 شوال المکرم کو بھینسوڑی شریف رامپور یوپی انڈیا میں بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ آپ کی وصیت کے مطابق آپ کی نماز جنازہ حضور صدرالافاضل حضرت علامہ سید محمد نعیم الدین شاہ اشرفی مراد آبادی قدس سرہ نے پڑھائی ۔ آپ کے سجادہ نشین حضور سند السالکین حضرت خواجہ محمد راحت حسن شاہ جہانگیری قدس سرہ ہوئے۔ان کے بعد سند الاولیاء حضرت خواجہ صوفی محمد فصاحت حسن شاہ قدس سرہ سجا دہ نشین ہوئے ۔اور اب موجودہ سجا دہ نشین حضور مصباح العارفین حضرت خواجہ صوفی محمد صباحت حسن شاہ جہانگیری دامت برکاتہ ہیں جو کہ اپنے بزرگوں کی روش پر قائم ودائم ہیں سلسلئہ عالیہ کی خدمت میں شب و روز مصروف ہیں ۔ ازقلم۔صوفی محمد عمر ارشدی اشرفی خانقاہ ارشدیہ اشرفیہ جہانگیریہ گوا ۔ منقبت ۔حضور سلطان العاشقین حضرت خواجہ محمد عنایت حسن شاہ جہانگیری قدس سرہ ۔ عنایت کی نظر مجھ پر میرے خواجہ عنایت ہو۔
میرے آقا میرے رہبر میرے خواجہ عنایت ہو۔ در اقدس سہارا ہے تمہارے در کے منگتوں کا۔ پھروں میں کیوں بھلا دردر میرے خواجہ عنایت ہو ۔ نہیں میں جاوں گا ہٹ کر کرم نہ ہو اگر مجھ پر۔ جھکایا ہے یہاں پر سر میرے خواجہ عنایت ہو ۔ جو آیا ہے تیرے درپر پلایا جام عرفاں کا۔ پلادیں اب مجھے بھر بھر میرے خواجہ عنایت ہو ۔ مصیبت میں تمہیں میں نے پکارا ہے کہیں بھی جب۔ تمہیں پایا وہیں اکثر میرے خواجہ عنایت ہو ۔ دنیا سے غرض ہے کیا میرے مالک تم ہی تو ہو۔ میرے سلطاں میرے سرور میرے خواجہ عنایت ہو ۔ غلاموں میں تیرے دیکھا ارشدی نے میرے آقا ۔ قطب ابدال ہیں اکثر میرے خواجہ عنایت ہو ۔ ارشدی بلرامپوری ۔ منقبت ۔حضور سلطان العاشقین حضرت خواجہ محمد عنایت حسن شاہ جہانگیری قدس ۔ عنایت پیرومرشد کی میرے خواجہ عنایت ہیں ۔ فیضان شاہ جیلانی میرے خواجہ عنایت ہیں ۔ عنایت خاص ہے ان پر میرے مخلص پیا کی بھی۔ بوالعلاء کے مظہر و ثانی میرے خواجہ عنایت ہیں ۔ پلائی ہے نگاہوں سے میرے شاہ رضا نے یوں ۔ جبھی تو پیر لا ثانی میرے خواجہ عنایت ہیں ۔ نہ خالی آج تک کوئی گیا دربار سے جس کے۔ زمانے کے بڑے دانی میرے خواجہ عنایت ہیں ۔ جو ان کا ہوگیا ہے وہ نہ بہکے گا زمانے میں ۔ دلوں کے حاکم و والی میرے خواجہ عنایت ہیں۔ رسول پاک نے ان کو بلایا خود مدینے میں ۔ بڑے محبوب ربانی میرے خواجہ عنایت ہیں۔ دلوں پر ارشدی یوں ہی فقیری کے لبادے میں ۔ کیا جس نے ہے سلطانی میرے خواجہ عنایت ہیں۔ ارشدی بلرامپوری
آفتابِ دینِ ملت شاہ محمد عنائیت حسن ،
مہتابُ صبرُ تسلیم ورضا کی واسطے
سلسلہ طریقت :سلسلۂ عالیہ رئیسی خوشحالی💐
Comments
Post a Comment